عجیب و غریب قیاس آرائیاں، ملک میں زلزلہ "آیا" نہیں بلکہ "لایا" گیا تھا
کراچی: منگل کے روز پاکستان میں آنے والے زلزلے کے متعلق عجیب و غریب قیاس آرائیوں نے جنم لے لیا ہے۔ جنن کے مطابق پاکستان میں زلزلہ ''آیا'' نہیں بلکہ ''لایا'' گیا تھا۔
اس حوالے سے قومی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق بعض حلقے جن کا اس بات پر قوی یقین ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں 2005ء میں آنے والا بدترین زلزلہ قدرتی آفت نہیں تھا بلکہ ہارپ (ہائی فریکوئینسی ایکٹوایرورول پروگرام) جیسے خفیہ ملٹری ہتھیاروں کا نتیجہ تھا، انہیں حلقوں نے گذشتہ روز آنے والے زلزلے کو بھی ایسے کسی پروگرام کا نتیجہ قرار دے دیا ہے۔ جس کو اسٹریٹجک مفادات کے حصول کیلئے ملک دشمن عناصر نے استعمال کیا۔
رپورٹ کے مطابق اس فالٹ لائن پر کافی عرصہ سے زلزلہ نہیں آیا، جتنے بھی زلزلے آتے ہیں ان کا مرکز کوہ ہندوکش ہوتا ہے۔
دوسری جانب ایک جہاز کا ذکر بھی زدعام ہے، جس کے مطابق کہا جاتا ہے کہ جب جب امریکا کا یہ خلائی جہاز X37B خلا میں بھیجا جاتا ہے، دنیا میں کوئی نا کوئی ایسی آسمانی آفت آجاتی ہے جس کی شدت دنیا میں پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی ہو۔ اس خلائی جہاز کے پچھلے تمام سفر اور دنیا میں آنے والی آسمانی آفتوں کے واقعات ایک ساتھ پیش آئے۔
افواہیں گردش میں ہیں کہ ابھی بھی یہی جہاز اگست 2019 کے آخر میں خلا میں بھیجا گیا ہے۔ اس جہاز میں خاص بات یہ ہے کہ یہ ہارپ ٹیکنالوجی سے مزین ہوتا ہے۔ یہ صرف خلائی جہاز نہیں بلکہ ملٹری خلائی جہاز ہے جس سے دنیا بھر میں کہیں پر بھی ایٹمی حملہ کیا جا سکتا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق 22 اپریل 2010 کو یہ جہاز 9 ماہ کیلئے خلا میں گیا تو اسی سال 2010 جولائی میں غیر معمولی مون سون نے پاکستان میں تباہی مچا دی۔ پاکستان کا 43 بلین کا نقصان ہوا جبکہ اموات دو ہزار سے زیادہ ہوئیں اور پاکستان کا پانچواں حصہ پانی میں غرق ہو گیا۔
جاپان میں 11 مارچ 2011 کو مشہور سونامی اور زلزلہ آیا جس کے بارے میں بہت زیادہ مشہور ہے کہ وہ مصنوعی تھا اس وقت بھی اس سے صرف چھ روز پہلے 5 مارچ 2011 کو یہی خلائی جہاز X37B خلا میں چھوڑا گیا تھا۔
اس زلزلے سے جاپان کے تین ایٹمی ری ایکٹر متاثر ہوئے تھے اور ان سے تابکاری خارج ہونا شروع ہو گئی تھی۔ ان دنوں جاپان کئی دوسرے ملکوں کے ساتھ مل کر یہ کوشش کر رہا تھا کہ ڈالر کو لین دین کی کرنسی کے طور پر ختم کر کے ایک نئی کرنسی کو جنم دیا جائے اس سلسلے میں جاپان کا شہنشاہ چین کے صدر سے تین مرتبہ مل چکا تھا.
نائیبیریا ٹی وی کے مطابق جاپان کے سابق وزیرخزانہ ہیزل ٹاکاناکا کو یہ دھمکی دی گئی تھی کہ وہ اپنا مالی نظام امریکا کے حوالے کر دے ورنہ اس پر زلزلہ سے حملہ کر دیا جائے گا۔
ماہرین کہتے ہیں ہارپ ٹیکنالوجی کی مدد سے دنیا میں قدرت آفات کو لانا اب انسان کیلئے ممکن ہو چکا ہے۔ اس ٹیکنالوجی کی مدد سے موسم میں ایسے تغیرات لائے جا سکتے ہیں جو بارش برسا سکتے ہیں اور زلزلہ لاسکتے ہیں۔ اب بس دیکھنا یہ پڑے گا کہ اس زلزلے کے وقت اس علاقے میں کیا چل رہا تھا۔
تاہم ماہرین اس کو قیاس آرائی اور صرف تھیوری ہی قرار دیتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق زمین جب اپنا توازن درست کرتی ہے تو اس کے نتیجے میں زلزلے آتے ہیں، زمین کے نیچے معدنیات اور مائع گیسز موجود ہیں اور انسانی ضروریات کیلئے زمین کے نیچے سے ان کو نکالا جارہا ہے اور اس خلاء کو پر کرنے اور توازن برقرار رکھنے کیلئے زمین خود کو ہلاتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ چھوٹے چھوٹے زلزلے آتے رہنا چاہئیں جس سے زمین اپنے اندر کی انرجی خارج کرتی رہتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2005ء میں آنے والے زلزلے کے حوالے سے بھی یہی صورتحال سامنے آئی تھی کہ ان فالٹ لائنز پر کافی عرصے سے کوئی زلزلہ نہیں آیا تھا اور یہ پیش گوئی کی جارہی تھی کہ کوئی بڑا زلزلہ آسکتا ہے تاہم زلزلے کی پرفیکٹ پیش گوئی کرنا ممکن نہیں۔
دوسری جانب بعض حلقے اس بات پر قائل ہیں کہ 2005ء کا زلزلہ قدرتی آفت نہیں تھا بلکہ امریکی ملٹری خفیہ پروگرام ہارپ کے تجربہ کے باعث آیا تھا۔
واضح رہے کہ آزاد کشمیر کے عوام 27 ستمبر کا انتظار کر رہے تھے اس کے بعد ان کا ایل او سی کراس کرنے کا ارادہ تھا۔ پاکستان بھی 27 ستمبر کے روز کے اقوام متحدہ کے ردعمل کا انتظار کر رہا تھا اس کے بعد اپنا کوئی لائحہ عمل طے کیا جانا تھا۔
Comments are closed on this story.